Skip to main content

Posts

Showing posts from 2022

ناخنوں پر سفید دھبے کیا کیلشیم کی کمی سے ہوتے ہیں؟

ناخنوں پر سفید دھبے کیا کیلشیم کی کمی سے ہوتے ہیں؟ ہم میں سے بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ناخنوں پر پڑنے والے سفید دھبے کیلشیم کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں. حالانکہ ایسا بالکل نہیں کیونکہ کیلشیم کا ناخنوں سے کوئی تعلق  keratinنہیں. کیلشیم ہڈیوں کے لیے ضروری ہوتا ہے. ناخن  کیراٹن سے بنتے ہیں کیراٹن ایک لحمیہ(پروٹین) ہے. جو کہ جلد کی سب سے اوپری تہہ کی شکل میں ہوتا ہے. یہ جلد مردہ ہوتی ہے. بعض اوقات ناخن نچلی جلد سے علیحدہ ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے سفید دھبے نمودار ہو جاتے ہیں ناخنوں پر پڑنے والے سفید دھبوں کی کئی وجوہات ہو سکتی ہے یہ کبھی صرف ایک ناخن پر پڑتے ہیں اور کبھی سارے ناخنوں پر بھی پڑ سکتے ہیں. ان میں کوئی تکلیف نہیں ہوا کرتی. اور ان کا علاج کروانے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی. ناخن بڑھنے پر کاٹتے رہیں تو دھبے آہستہ آہستہ ختم ہو جاتے ہیں. لہٰذا ان کے بارے میں زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں

الکحل اور ڈپریشن

Alcohol and depression الکحل دماغ پہ کس طرح اثر انداز ہوتی ہے؟ ٹولرنس (Tolerance ) الکحل کا دماغ پہ اثر کئی اور نشہ آور اشیا مثلاً سکون آور ادویات  کی طرح  ہی ہوتا ہے۔ اگر باقاعدگی سے الکحل پی جائے تو وقت کے ساتھ ساتھ اس کا اثر کم ہوتا جاتا ہے اور مطلوبہ اثر حاصل کرنے کے لیے اس کی مقدار بڑھانی پڑتی ہے۔ یہ عمل  'ٹولرنس' کہلاتا ہے اور الکحل  کا عادی بننے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ الکحل درج ذیل مسائل کا سبب بھی بن سکتی ہے ڈیمینشیا    ڈمینشیا الزائمر سے ملتی جلتی یادداشت کی کمزوری سائیکوسس   زیادہ مدت تک الکحل پینے والوں کو اکیلے میں آوازیں سنائی دینے لگتی ہیں   عادی ہو جانا اگر الکحل پینا اچانک بند کر دیا جائے تو  نشہ اچانک چھوڑنے کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہیں مثلاً کانپنا، اعصابی دباؤ اور کبھی کبھار ایسی چیزیں دیکھنا جو حقیقت میں وہاں موجود نہ ہوں۔ خودکشی   خودکشی کی کوشش کرنے والے مردوں کی چالیس فی صد تعداد ان افراد پر مشتمل ہوتی ہے جو طویل عرصے سے الکحل کے عادی ہوں۔ خودکشی میں کامیاب ہونے والے ستر فی صد افراد وہ ہوتے ہیں جنھوں نے ا...

ٹائپ 1 ذیابیطس کیا ہے؟

  ذیابیطس   ٹائپ 1 ذیابیطس، جسے بعض اوقات نوعمر ذیابیطس یا ٹائپ 1 ذیابیطس mellitus کہا جاتا ہے، ایک دائم خودکار قوت مدافعت کی حالت ہے جہاں آپ کا لبلبہ کم یا کم انسولین پیدا کرتا ہے، یہ ایک اہم ہارمون ہے جو آپ کے خون میں گلوکوز کو ایندھن میں تبدیل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ کھانا ہضم کرنے کے بعد، ہمارے جسم ہمارے کھانے سے کاربوہائیڈریٹ لیتے ہیں اور انہیں گلوکوز میں تبدیل کرتے ہیں، جو ہمارے خون کے ذریعے ہمارے خلیات تک پہنچتا ہے۔ پھر ہمارے خلیے اس گلوکوز کو ایندھن کے طور پر استعمال کرتے ہیں تاکہ وہ ہر کام کو طاقت دے سکیں۔ انسولین گلوکوز کے لیے ایک کلید(چابی) کی طرح کام کرتی ہے، خلیات کو کھولتا ہے تاکہ گلوکوز داخل ہو سکے۔ انسولین کے بغیر، ہمارے خلیے کام نہیں کر سکتے، کیونکہ گلوکوز بند رہتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، کھانے سے گلوکوز خون میں جمع ہوتا ہے. بہت زیادہ جمع شدہ گلوکوز بلڈ شوگر میں اضافے کا باعث بنتا ہے، جس کے بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ ٹائپ 1 ذیابیطس کتنی عام ہے؟ ٹھیک ہے، یہ ٹائپ 2 کے مقابلے میں بہت کم عام ہے۔ امریکن ذیابیطس ایسوسی ایشن کے مطابق، 1.6 ملین امریکیوں کو ٹائپ 1 ذیابیطس ہ...

Muscular Dystrophy

 عضلاتی ڈسٹروفی      عام طور پر ابتدائی بچپن میں ظاہر ہوتی ہے پٹھوں کے ڈسٹروفی کا کیا سبب بنتا ہے؟ صحت مند پٹھوں کی ساخت اور کام کے لیے ذمہ دار جینوں میں تغیرات (تبدیلی) میوٹیشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔ میوٹیشن کا مطلب یہ ہے کہ جن خلیات کو آپ کے پٹھوں کو برقرار رکھنا چاہئے وہ اب اس کردار کو پورا نہیں کرسکتے ہیں، جس کی وجہ سے پٹھوں کی کمزوری اور ترقی پذیر معذوری ہوتی ہے۔ پٹھوں کی ڈسٹروفی کی اقسام کیا ہیں؟ Types of Muscular Dystrophy Duchenne Muscular Dystrophy. ... Becker Muscular Dystrophy. ... Congenital Muscular Dystrophy. ... Myotonic Muscular Dystrophy. ... Limb-Girdle Muscular Dystrophy. ... Facioscapulohumeral Muscular Dystrophy. ... Emery–Dreifuss Muscular Dystrophy. ... Distal Muscular Dystrophy. کس عمر میں عضلاتی ڈسٹروفی کی علامات ظاہر ہوتی ہیں؟ عضلاتی ڈسٹروفی کی تشخیص عام طور پر 3 سے 6 سال کی عمر کے بچوں میں ہوتی ہے۔ بیماری کی ابتدائی علامات میں چلنے میں تاخیر، بیٹھنے یا لیٹنے کی پوزیشن سے اٹھنے میں دشواری، اور بار بار گرنا، کمزوری کے ساتھ عام طور پر کندھے او...

منجمد کندھا Frozen Shoulder

بچوں میں زیادہ فعال مثانہ: وجوہات، تشخیص اور علاج

  زیادہ فعال مثانہ اوور ایکٹیو مثانہ (OAB)، پیشاب کی بے ضابطگی کی ایک مخصوص قسم، بچپن کی ایک عام حالت ہے جس کی وضاحت پیشاب کرنے کی اچانک اور بے قابو خواہش سے ہوتی ہے۔ یہ دن کے وقت حادثات کا باعث بن سکتا ہے۔ والدین کسی بچے سے یہ بھی پوچھ سکتے ہیں کہ کیا انہیں باتھ روم جانے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ بچہ نہیں کہتا ہے، انہیں منٹوں بعد جانے کی فوری ضرورت ہوگی۔او اے بی بستر گیلا کرنے، یا رات کے اینوریسس جیسا نہیں ہے۔ بستر گیلا کرنا زیادہ عام ہے، خاص طور پر چھوٹے بچوں میں۔ OAB کی علامات بچے کے روزمرہ کے معمولات میں مداخلت کر سکتی ہیں۔ صبر اور سمجھ کے ساتھ دن کے وقت ہونے والے حادثات پر ردعمل ظاہر کرنا ضروری ہے۔ یہ واقعات اکثر بچے کی سماجی اور جذباتی نشوونما کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس کی دیگر جسمانی پیچیدگیاں یہ ہیں  بچوں میں مثانے کو مکمل طور پر خالی کرنے میں دشواری گردے کے نقصان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ پیشاب کی نالی کے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔  اپنے ڈاکٹر سے بات کریں اگر آپ کو شک ہے کہ آپ کے بچے کو او اے بی ہے۔ زیادہ تر معاملات میں وقت کے ساتھ چلا جاتا ہے۔ اگر نہیں، تو آپ کے بچے کو اس ...

فیملی ڈاکٹر کا انتخاب

ڈاکٹر کا انتخاب ہمارا معالج ایسا ہونا چاہیے. جس پر آپ مکمل طور پر اعتماد کر سکتے ہوں. آپ اس سے مانوس ہوں. جو آپ کے مسائل کو سمجھ سکے اور حوصلہ افزائی کرے. اور جو آپ کی صحت کی مکمل خبر گری کرے اور آپ کو صحت مند رکھنے کے لیے مفید مشورے دے اور حوصلہ افزائی بھی کرے. اس کو صرف آپ کی صحت کے بارے میں ہی آگاہی نا ہو بلکہ دیگر اہل خاندان سے بھی واقف ہو اور آپ کے خاندانی پس منظر سے خوب اچھی طرح واقف ہو اس کو آپ کی مزمن امراض کا علم ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کی روزمرہ زندگی کی مصروفیات کا بھی علم ہونا ضروری ہے. کیونکہ جب وہ آپ کو مریض کی حیثیت سے مکمل طور پر جانتا ہو گا تب ہی آپ کو صحت کے متعلق مفید مشورے اور علاج دے سکے گا. اور صحت کے متعلق مسائل کی اصلاح کر سکے گا ڈاکٹر کی عمومی طبی صلاحیت بھی مستند ہونا نہایت ضروری ہے. تاکہ آپ کی بیماری کی تشخیص درست کر سکے اور اگر مناسب سمجھے تو کسی ماہرِ خصوصی کے پاس بھیج سکے. ڈاکٹر میں تین اہم خصوصیات کا ہونا نہایت ضروری ہے تعلیم یافتہ ہو  با کردار ہو مریض سے دلچسپی اور ہمدردی رکھتا ہو فیملی ڈاکٹر کے انتخاب کے لیے اس بات کو لازمی مدِ نظر رکھیں کہ ڈاکٹر مہا...

Few Effective Exercises for improving Respiration

ورزشیں جو ہماری تنفس کے لیے بہترین ثابت ہو سکتی ہیں سانس کا صحیح طور سے چلنا ہماری صحت اور زندگی کے لیے ناگزیر ہے. اس عمل کو سر انجام دینے کا کام پھیپھڑوں, کے ذمہ ہے. پھیپھڑے خون میں آکسیجن شامل کرتے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو باہر نکالتے ہیں. اس کے ساتھ کچھ اور فاسد مادوں کو بھی خون سے نکال کر خون کو صاف کرتے ہیں. بہرحال کچھ حالتوں میں نارمل سانس لینا دشوار ہو سکتا ہے. اور یہ ہمارے بلڈ پریشر پر اثر انداز ہو سکتا ہے. اور ساتھ ہی دل کی دھڑکن، قوت مدافعت اور یہاں تک کہ ذہن کی کارکردگی کو بھی متاثر کر سکتا ہے سانس کے مسائل اگر مسلسل رہیں تو ہم مختلف پیچیدگیوں کا شکار ہو سکتے ہیں. عمر، بیماری اور ورزش سانس پر اثر ڈال سکتے ہیں. کچھ عوامل پھیپھڑوں سے جوڑے ہوتے ہیں. اور پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں. لہٰذا نہایت ضروری ہے کہ ہم اپنی صحت اور پھیپھڑوں کی صحت کا خیال رکھیں. تاکہ خوشگوار زندگی گزار سکیں درج ذیل ورزشوں میں سے کوئی بھی ایک ورزش اپنی زندگی میں شامل کر لیں یہ آپ کی صحت کو اچھی رکھنے میں مددگار ثابت ہوں گی تیراکی   Swimming   تیراکی ہماری سانس لینے کی صلاحیت میں اضافہ کرت...